Wednesday, March 6, 2013

apni dharkano se kuch aise mera naam lo


اپنی دھڑکنوں سے کچھ ایسے میرا نام لو
یہ وقت رُک جائے اس لمحے کو تھام لو

تیری آنکھوں میں جھلک ہے ایسی میرے پیار کی
ساحل پہ جیسے ڈھلتی حسیں شام ہو

لفظوں سے ہوتا نہیں اظہار ہم سے پیار کا
بس میری آنکھوں میں دیکھ کر خود کو پہچان لو

جیسے ترستا ہے صحرا شبنم کے چھونے کو وصی
کبھی ویسے رَب سے تم بھی مجھ کو مانگ لو۔

اپنی دھڑکنوں سے کچھ ایسے میرا نام لو
یہ وقت رُک جائے اس لمحے کو تھام لو

No comments:

Post a Comment