Sunday, November 24, 2013

Hath hathon mein jab tumhara tha

ہاتھ ہاتھوں میں جب تمہارا تھا
خواب‘ وہ زندگی سے پیارا تھا

میں نے دیکھے تھے خواب میں آنسو!
یہ بھی شاید کوئی اشارہ تھا

جو ابھی آسماں سے ٹوٹا ہے!!
وہ مرے بخت کا ستارہ تھا

تم مجھے غیر ہی سمجھ لیتے!
مجھ کو یہ بھی ستم گوارہ تھا

اک قدم بھی بڑھا نہیں کوئی
میں نے کس آس سے پکارا تھا

ڈر رہا تھا جو بھیڑ سے عاطفؔ
اس کو تنہائیوں نے مارا تھا

No comments:

Post a Comment