بتا کے جاؤ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
میں کس سے تیرا گلہ کروں گا ؟ بچھڑ کے تجھ سے حبیب . . کس سے ملا کروں گا ؟ بتا کے جاؤ کہ آنکھ برسی تو کون موتی چنا کرے گی؟ اداس لمحوں میں دل کی دھڑکن سنا کرے گی ؟ بتا کے جاؤ کہ موسموں کو پیام دینے ہیں ۔ ۔ ۔ ؟ یا نہیں ؟ فلک کو ، تاروں کو ، جگنوؤں کو سلام دینے ہیں ۔ ۔ ۔؟ یا نہیں ؟ بتا کے جاؤ ۔ ۔ ۔ ۔ کہ کس پہ ہے اعتبار کرنا ؟ تو کس کی باتوں پہ بےنیازی کے سلسلے اختیار کرنا ؟ بتا کے جاؤ کہ اب رویوں کی چال کیا ہو ؟ جواب کیا ہو ؟۔ ۔ ۔ سوال کیا ہو ؟ ۔ ۔ ۔ بتا کے جاؤ کہ تم کو کتنا پکارنا ہے ؟ بچھڑ کے تجھ سے یہ وقت کیسے گزارنا ہے ؟ |
Friday, March 29, 2013
Main kis se tera gilla karon
Labels:
Nazam
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment